محقیقین کے مطابق صرف ایک رات کی ادھوری نیند دفتر میں لڑائی اور خراب رویے
کا سبب بن سکتی ہے۔ حال ہی میں شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کم
نیند کی وجہ سے اربوں کا نقصان ہوتا ہے۔ اس نئی تحقیق کے مطابق نیند پوری
نہ ہونے کے باعث کام کرنے والے افراد تھکے ہوئے رہتے ہیں اور اسی وجہ سے وہ
غیر ارادی طور پر 'بے ضرورت' کام کر بیٹھتے ہیں۔ اس میں مزید کہا گیا کہ
کم نیند کی وجہ سے لوگوں میں قوت ارادی کم ہو جاتی ہے اور ان کا صبر کا
پیمانہ جلدی لبریز ہو جاتا ہے۔ ہالینڈ کی ایراسمس یونیورسٹی کے راٹرڈیم
سکول آف مینیجمینٹ کی محقق لاؤرا جئورج نے کہا کہ 'دفتر میں خراب رویے کے
وجہ وہ مطلبی پن ہے جو کم
قوت ارادی کی وجہ سے بڑھ جاتا ہے۔
' اس کم قوت ارادی کے باعث لوگ دفتر میں اپنے ساتھیوں کے ساتھ بدتمیزی کرتے
ہیں اور دفتروں میں چوری کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔ لاؤرا جئورج نے کہا کہ
اس تحقیق سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کم نیند کے باعث ایسا نا مناسب رویہ کسی
شخص کی فطرت میں نہیں ہوتا 'اور ایک ہی شخص میں ہر دن مختلف رویہ ہو سکتا
ہے'۔ اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کم سونے والے افراد کو دفتر میں
ناکامی کا خوف رہتا ہے اور اس کے وجہ سے کام پر ان کی مشکلات بڑھ جاتی ہیں۔
اس سے پہلے بھی ایسی تحقیقی رپورٹس سامنے آتی رہی ہیں جن کے یہ دیکھا گیا
کہ کم سونے کے بعد لوگوں میں درست فیصلہ کرنے کی صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔